زبُور
باب: 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 133 134 135 136 137 138 139 140 141 142 143 144 145 146 147 148 149 150
باب 12
1 اَے خُداوند! بچالے کیونکہ کوئی دیندار نہیں رہا اور امانت دار لوگ بنی آدم میں سے مِٹ گئے۔
2 وہ اپنے اپنے ہمسایہ سے جھوٹ بولتے ہیں۔ وہ خوشامدی لبوں سے دورنگی باتیں کرتے ہیں۔
3 خُداوند سب خُوشامدی لبوں کو اور بڑے بول بولنے والی زبان کو کاٹ ڈالیگا۔
4 وہ کہتے ہیں ہم اپنی زبان سے جیتیں گے۔ ہمارے ہونٹ ہمارے ہی ہیں۔ ہمارا مالک کون ہے؟
5 غربیوں کی تباہی اور مسکینوں کی آہ کے سبب سے خُداوند فرماتا ہے کہ اب میں اُٹھونگا اور جس پر وہ پھُنکارتے ہیں اُسے امن وامان میں رکھونگا۔
6 خُداوند کا کلام ِ پاک ہے۔ اُس چاندی کی مانند جو بھٹّی میں مٹّی پر تائی گئی اور سات بار صاف کی گئی ہو۔
7 تُو ہی اُن کو اِس پشت سے ہمیشہ تک بچائے رکھے گا۔
8 جب بنی آدم میں پاجی پن کی قدر ہوتی ہے تو شریر ہر طرف چلے پھرتے ہیں۔