زبُور
باب: 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 133 134 135 136 137 138 139 140 141 142 143 144 145 146 147 148 149 150
باب 37
1 تُو بدکرداروں کے سبب سے بیزار نہ ہواور بدی کرنے والوں پر رشک نہ کر۔
2 کیونکہ وہ گھاس کی طرح جلد کاٹ ڈالے جائینگے اور سبزہ کی طرح مُرجھا جائینگے۔
3 خُداوند پر تُوکل کر اور نیکی کر۔ ملک میں آباد رہ اور اُس کی وفاداری سے پرورش پا۔
4 خُداوند میں مسرور رہ اور وہ تیرے دل کی مرادیں پُوری کریگا۔
5 اپنی راہ خُداوند پر چھوڑ دے اور اُس پر تُوکل کر۔ وہی سب کچھ کریگا۔
6 وہ تیری راستبازی کو نُور کی طرح اور تیرے حق کو دوپہر کی طرح روشن کریگا۔
7 خُداوند میں مطمئن رہ اور صبر سے اُس کی آس رکھ۔ اُس آدمی کے سبب سے جو اپنی راہ میں کامیاب ہوتا اور بُرے منصوبوں کو انجام دیتا ہے بیزار نہ ہو۔
8 قہر سے باز آ اور غضب کو چھوڑ دے بیزار نہ ہو۔ اِس سے بُرائی ہی نکلتی ہے۔
9 کیونکہ بدکردار کاٹ ڈالے جائینگے لیکن جنکو خُداوند کی آس ہے ملک کے وارث ہونگے۔
10 کیونکہ تھوڑی دیر میں شریر نابُود ہوجائیگا۔ تُو اُس کی جگہ کو غور سے دیکھیگا پروہ نہ ہوگا۔
11 لیکن حلیم ملک کے وارث ہونگے اور سلامتی کی فراوانی سے شادمان رہینگے۔
12 شریر راست باز کے خلاف بندشیں باندھتا ہے اور اُس پر دانت پیستا ہے۔
13 خُداوند اُس پر ہنسیگا کیونکہ وہ دیکھتا ہے کہ اُس کا دِن آتا ہے۔
14 شریروں نے تلوار نکالی اور کمان کھینچی ہے تاکہ غریب اور محتاج کو گرا دیں اور راست رُو کو قتل کریں۔
15 اُن کی تلواراُن ہی کے دل کو چھیدیگی اور اُن کی کمانیں توڑی جائینگی۔
16 صادِق کا تھوڑا سا مال بہت سے شریروں کی دولت سے بہتر ہے
17 کیونکہ شریروں کے بازو توڑے جائینگے لیکن خُداوند صاوقوں کو سنبھالتا ہے۔
18 کامل لوگوں کے ایام کو خُداوند جانتا ہے۔ اُن کی میراث ہمیشہ کے لئے ہوگی۔
19 وہ آفت کے وقت شرمندہ ہونگے اور کال کے دنوں میں آسودہ رہینگے۔
20 لیکن شریر ہلاک ہونگے۔ خُداوند کے دُشمن چراگاہوں کی سرسبزی کی مانند ہونگے۔ وہ فنا ہوجائینگے۔ وہ دھوئیں کی طرح جاتے رہینگے۔
21 شریر قرض لیتا ہے اور ادا نہیں کرتا لیکن صادق رحم کرتا ہے اور دیتا ہے۔
22 کیونکہ جنکو وہ برکت دیتا ہے وہ زمین کے وارث ہونگے اور جن پر وہ لعنت کرتا ہے وہ کاٹ ڈالے جائینگے ۔
23 انسان کی روشیں خُداوند کی طرف سے قائم ہیں اور وہ اُس کی راہ سے خُوش ہے۔
24 اگر وہ گر بھی جائے تو پڑا نہ رہیگا کیونکہ خُداوند اُسے اپنے ہاتھ سے سنبھالتا ہے۔
25 میں جوان تھا اور اب بوڑھا ہوں تُو بھی میں نے صادق کو بیکس اور اُس کی اولاد کو ٹکڑے مانگتے نہیں دیکھا۔
26 وہ دِن بھر رحم کرتا ہے اور قرض دیتا ہے اور اُس کی اولاد کو برکت ملتی ہے۔
27 بدی کو چھوڑ دے اور نیکی کر اور ہمیشہ تک آباد رہ۔
28 کیونکہ خُداوند انصاف کو پسند کرتا ہے اور اپنے مقدسوں کو ترک نہیں کرتا۔ وہ ہمیشہ کے لئے محفوظ ہیں۔ پر شریروں کو نسل کاٹ ڈالی جائینگی۔
29 صادق زمین کے وارث ہونگے اور اُس میں ہمیشہ بسے رہینگے۔
30 صادق کے منہ سے دانائی نکلتی ہے اور اُس کی زبان سے انصاف کی باتیں۔
31 اُس کے خُدا کی شریعت اُس کے دِل میں ہے۔ وہ اپنی روش میں پھسلیگا نہیں
32 شریر صادق کی تاک میں رہتا ہے اور اُسے قتل کرنا چاہتا ہے۔
33 خُداوند اُسے اُس کے ہاتھ میں نہیں چھوڑیگا اور جب اُس کی عدالت ہو تو اُسے مجرم نہ ٹھہرائیگا۔
34 خُداوند کی آس رکھ اور اُسی کی راہ پر چلتا رہ اور وہ تجھے سرفراز کر کے زمین کا وارث بنائیگا۔ جب شریر کاٹ ڈالے جائینگے تو تُو دیکھیگا۔
35 میں نے شریر کو بڑے اِقتدار میں اور ایسا پھیلتے دیکھا جیسے کوئی ہرا درخت اپنی اصلی زمین میں پھیلتا ہے۔
36 لیکن جب کوئی اُدھر سے گُذرا اور دیکھا تو وہ تھا ہی نہیں بلکہ میں نے اُسے ڈھونڈا پر وہ نہ ملا۔
37 کامل آدمی پر نگاہ کر اور راستباز کو دیکھ کیونکہ صُلح دوست آدمی کے لئے اجر ہے۔
38 لیکن خطا کار اِکٹھے مرمٹینگے۔ شریروں کا انجام ہلاکت ہے۔
39 لیکن صادقوں کی نجات خُداوند کی طرف سے ہے مُصیبت کے وقت وہ اُن کا محکم قلعہ ہے
40 اور خُداوند اُن کی مدد کرتا اور اُن کو بچاتا ہے وہ اُن کو شریروں سے چھڑاتا اور بچالیتا ہے۔