زبُور
باب: 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 133 134 135 136 137 138 139 140 141 142 143 144 145 146 147 148 149 150
باب 50
1 رَب خُداوند خُدا نے کلام کیا اور مشرِق سے مغرِب تک دُنیا کو بُلایا۔
2 صِیوُن سے جو حُسن کا کمال ہے خُدا جلوہ گر ہؤا ہے۔
3 ہمارا خُدا آئیگا اور خاموش نہیں رہے گاآگ اُس کے آگے آگے بھسم کرتی جائیگی اور اُس کے چاروں طرف بڑی آندھی چلیگی۔
4 اپنی اُمت کی عدالت کرنے کے لئے وہ آسمان و زمین کو طلب کرے گا۔
5 کہ میرے مُقدسوں کو میرے حضور جمع کرو جنہوں نے قُربانی کے ذریعہ سے میرے ساتھ عہد باندھا ہے۔
6 اور آ سمان اُس کی صداقت بیان کریں گےکیونکہ خُدا آپ ہی اِنصاف کرنے والا ہے۔
7 اَے میری اُمت سُن ۔ میِں کلام کروں گا اور اَے اِسرائیل ! میَں تُجھ پر گواہی دُونگاخُدا۔ تیرا خُدا میَں ہی ہوں۔
8 میَں تجھے تیری قُربانیوں کے سبب سے ملامت نہین کرونگا اور تیری سوختنی قُربانیاں برابر میرے سامنے رہتی ہیں۔
9 نہ میَں تیرے گھر سے بیَل لونگا نہ تیرے باڑے سے بکرے
10 کیونکہ جنگل کا ایک ایک جانور اور ہزاروں پہاڑوں کے چوَپائے میرے ہی ہیں۔
11 میَں پہاڑوں کے سب پرِندوں کو جانتا ہوں اور مَیدان کے درِندے میرے ہی ہیں۔
12 اگر میَں بھوکا ہوتا تو تجھ سے نہ کہتا کیونکہ دُنیا اور اُس کی معُموری میری ہی ہے۔
13 کیا میَں سانڈوں کا گوشت کھاؤں گا یا بکروں کا خُون پیِونگا؟
14 خُدا کے لئِے شِکرگُزاری کی قُربانی گُزارن اور حق لعا تی کے لئے اپنی منُتیں پُوری کر
15 اور کے مصُیبت کے دِن فر یاد کر۔ مُیں تجھے چھڑُاؤنگا اور تُو میر ی تمجِید کر گا ۔
16 لیکن خُدا شریر سے کہتا ہے تجھے میرے آئین بیان کر نے سے کیا واسطہ اور تُو میرے عہد کو اپنی زبان پر کیو ں لاتا ہے ۔
17 جبُکہ تجھے تر بیت سے عداوت ہے ۔اور میر ی باتوں کو پیٹھ پیچھے پھیک دیتا ہے ۔
18 تُو چور کو دیکھ کر اُس سے ملِ گیا ۔اور اپنی زانیوں کا شریک رہا ہے ۔
19 تیر ے منہ سے بدی نکلتی ہے ۔ اور تیری زُبان فریب گھڑتی ہے ۔
20 تُو بیٹھا بیٹھا اپنے بھُائی کی غِیبت کرتا ہے۔ اور اپنی ماں کے بیٹے پر تُہمت لگا تا ہے ۔
21 تُو نے یہ کام کئے میں خامو ش رہا۔ تُو نے گمُا ن کیا کہ میں بِالکل تجھ سا ہوں ۔ لیکن میں نے ملا مت کر کے اِن کو تیری آنکھو ں کے سامنے تر بیب دوُگا ۔
22 اَب اَے خُدا کو بھو لنے والو! اَسے سوچ لو۔ اَیسا نہ ہو کہ تُم کو پھاڑ ڈالوں اور کوئی چھُڑانے والانہ ہو ۔
23 جوُ شکر گُزاری کی قربانی گُزرانتاہے وہ میر ی تمجید کرتا ہے اور جو اپنا چال چلن دُرست رکھتا ہے اُسکو مَیں خُداکی نجا ت دِ کھا و ٔ نگا ۔