زبُور
باب: 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 133 134 135 136 137 138 139 140 141 142 143 144 145 146 147 148 149 150
باب 58
1 اَے بُزرُگو ! کیا تم در حقیِقت راستگوئی کرتے ہو؟اَے بنی آدم! کیا تُم ٹھیک عدالت کرتے ہو؟
2 بلکہ تُم تو دِل ہی دِل میں شرارت کرتے ہو اور زمین پر اپنے ہاتھوں سے ظلُم پَیمائی کرتے ہو۔
3 شریرپیدایش ہی سے کجروی اِختیار کرتے ہیں ۔ وہ پیدا ہوتے ہیں جھُوٹ بولکر گُمراہ ہو جاتے ہیں۔
4 اُنکا زہر سانپ کا زہر ہے۔ وہ بہرے افعی کی مانِند ہیں جو کان بند کرلیتا ہے۔
5 جو منتر پڑھنے والوں کی آواز ہی نہیں سُنتا خُواہ وہ کِتنی ہی ہوشیاری سے منتر پڑھیں۔
6 اَے خُدا ! تُو اُنکے دانت اُن کے مُنہ میں توڑ دے ۔ اَے خُدا وند ! ببر کے بچوں کی ڈاڑھیں توڑ ڈال ۔
7 وہ گُھلکر بہتے پانی کی ماننِد ہو جائیں۔ جب وہ اپنے تیر چلائیں تو گویا کُندپیَکان ہوں۔
8 وہ اَیسے ہو جائیں جَیسے گھونگا گلکر فنا ہو جاتا ہےاور جَیسے عورت کا اسقاط جِس نے سورج کودیکھا ہی نہیں۔
9 اِس سے پہلے کہ تمہاری ہانڈیوں کانٹوں کی آنچ لگے وہ ہرے اور جلتے دونوں کو یکساں بگولے سے اُڑا لے جائیگا۔
10 صادِق اِنتقام کو دیکھ کر خُوش ہو گا۔وہ شریر کے خُون سے اپنے پاؤں تر کرے گا۔
11 تب لوگ کہینگے یقِیناصادِق کے لئے اجر ہے۔بے شک خُدا ہے جو زمین پر عدالت کرتا ہے۔