زبُور
باب: 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 133 134 135 136 137 138 139 140 141 142 143 144 145 146 147 148 149 150
باب 11
1 میرا توکل خُداوند پر ہے۔ تُم کیونکر میری جان سے کہتے ہو کہ چڑیا کی طرح اپنے پہاڑ پر اُڑ جا؟
2 کیونکہ دیکھو! شریر کمان کھینچتے ہیں۔ وہ تِیر کو چلّے پر رکھتے ہیں تاکہ اندھیرے میں راست دِلوں پر چلائیں۔
3 اگر بنیاد ہی اُکھاڑ دی جائے تو صادق کیا کرسکتا ہے؟
4 خُداوند اپنی مُقدس ہیکل میں ہے۔ خُداوند کا تخت آسمان پر ہے۔ اُس کی آنکھیں بنی آدم کو دیکھتی اور اُس کی پلکیں اُنکو جانچتی ہیں۔
5 خُداوند صادِق کو پرکھتا ہ پر شریر اور ظُلم دوست سے اُس کی رُوح کو نفرت ہے۔
6 وہ شریروں پر پھندے برسائیگا۔ آگ اور گندھک اور لُو اُنکے پیالے کا حصہ ہوگا۔
7 کیونکہ خُداوند صادق ہے۔ وہ صداقت کو پسند کرتا ہے۔ راستباز اُس کا دیدار حاصل کرینگے۔