زبُور
باب: 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 133 134 135 136 137 138 139 140 141 142 143 144 145 146 147 148 149 150
باب 17
1 اَے خُداوند! حق کو سُن۔ میری فریاد پر تُوجہ کر۔ میری دُعا پر جو بے ریالبوں سے نکلتی ہے کان لگا ۔
2 میرا فیصلہ تیرے حضُور سے صادر ہو تیری آنکھیں راستی کو دیکھیں۔
3 تُو نے میرے دِل کو آزما لیا ہے۔ تُو نے رات کو میری نگرانی کی۔ تُو نے مجھے پرکھا اور کچھ کھوٹ نہ پایا۔ میں نے ٹھان لیا ہے کہ میرا مُنہ خطا نہ کرے۔
4 انسانی کاموں میں تیرے لبوں کے کلام کی مدد سے میں ظالموں کی راہوں سے باز رہاہوں۔
5 میرے قدم تیر راستوں پر قائم رہے ہیں۔ میرے پاؤں پھسلے نہیں۔
6 اَے خُدا! میں نے تجھ سے دُعا کی ہے کیونکہ تُو مجھے جواب دیگا۔ میری طرف کان جھُکا اور میری عرض سُن لے۔
7 تُو جو اپنے دہنے ہاتھ سے اپنے توکل کرنے والوں کو اُ نکے مخالفوں سے بچاتا ہے اپنی عجیب شفقت دِکھا!
8 مجھے آنکھ کی پُتلی کی طرح محفوظ رکھ۔ مجھے اپنے پروں کے سایہ میں چھپا لے۔
9 اُن شریروں سے جو مجھ پر ظلم کرتے ہیں میرے جانی دُشمنوں سے جو مجھے گھیرے ہوئے ہیں۔
10 اُنہوں نے اپنے دِلوں کو سخت کیا ہے۔ وہ اپنے مُنہ سے بڑا بول بولتے ہیں۔
11 اُنہوں نے قدم قدم پر ہمکو گھیرا ہے۔ وہ تاک لگائے ہیں کہ ہمکو زمین پر پٹک دیں۔
12 وہ اُس ببر کی مانند ہے جو پھاڑنے پر حِریص ہو۔ وہ گویا جواب ببر ہے جو پوشیدہ جگہوں میں دبکا ہوا ہے۔
13 اُٹھ اَے خُداوند! اُس کا سامنا کر۔ اُسے پٹک دے۔ اپنی تلوار سے میری جان کو شریر سے بچالے۔
14 اپنے ہاتھ سے اَے خُداوند!مجھے لوگوں سے بچا۔ یعنی دُنیا کے لوگوں سے جنکا بخرہ اِسی زندگی میں ہے اور جنکا پیٹ تُو اپنے ذخیرہ سے بھرتا ہے۔ اُنکی اَولاد بھی حسبِ مُراد ہے۔ وہ اپنا باقی مال اپنے بچوں کے لئے چھوڑ جاتے ہیں۔
15 پر میں تو صداقت میں تیرا دیدار حاصل کُرونگا۔ میں جب جاگونگا تو تیری شباہت سے سیر ہونگا۔