زبُور
باب: 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 133 134 135 136 137 138 139 140 141 142 143 144 145 146 147 148 149 150
باب 129
1 اِسرائؔیل اب یوں کہے اُنہوں نے میرے جوانی سے اب تک بار بار مجھے ستایا۔
2 ہاں اُنہوں نے میری جوانی سے اب تک بار بار مجھے ستایا۔ تو بھی وہ مجھ پر غالب نہ آئے ۔
3 ہلواہوں نے میری پیٹھ پر ہل چلائے اور لمبی لمبی ریگھاریاں بنائیں۔
4 خُداوند صادق ہے۔ اُس نے شریروں کی رسیاں کاٹ ڈالیں۔
5 صیِوُؔن سے نفرت رکھنے والے سب شرمندہ اور پسپا ہوں۔
6 وہ چھت پر کی گھاس کی مانند ہوں۔ جو بڑھنے سے پہلےہی سوکھ جاتی ہے۔
7 جِس سے فصل کاٹنے والے اپنی مُٹھی کو اور پولے باندھنے والا اپنے دامن کو نہیں بھرتا۔
8 نہ آنے جانے والے یہ کہتے ہیں کہ تُم پر خُداوند کی برکت ہو۔ ہم خُداوند کے نام سے تم کو دُعا دیتے ہیں۔