زبُور
باب: 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 133 134 135 136 137 138 139 140 141 142 143 144 145 146 147 148 149 150
باب 141
1 اَے خُداوند میَں نے تیری دُہائی دی ہے۔ میری طرف جلد آ۔ جب میَں تجھ سے دُعا کروں تُو میری آواز پر کان لگا۔
2 میری دُعا تیرے حُضُور بخور کی مانند ہو۔ اور میرا ہاتھ اُٹھانا شام کی قُربانی کی مانند ۔
3 اَے خُداوند! میرے مُنہ پر پہرا بٹھا۔ میرے لبوں کے دروازہ کی نگہبانی کر۔
4 میرے دِل کو کِسی بُری بات کی طرف مائل نہ ہونے دے کہ بدکاروں کے ساتھ ملکر شرارت کے کاموں میں مصروف ہو جائے اور مجھے اُنکے نفیس کھانوں سے باز رکھ۔
5 صادِق مجھے مارے تو مہربانی ہو گی۔ وہ مجھے تنبیہ کرے تو گویا سر پر روغن ہو گا۔ میرا سر اِس سے اِنکار نہ کرے۔ کیونکہ اُنکی شرارت میں بھی میَں دُعا کرتا رہونگا۔
6 اُنکے حاکم چٹان کے کناروں پر سے گِرا دئے گئے ہیں۔ اور وہ میری باتیں سُنینگے کیونکہ وہ شیرین ہیں۔
7 جَیسے ہل چلا کر زمین کو توڑتا ہے ویسے ہی ہماری ہڈیاں پاتال کے مُنہ پر بکھری پڑی ہیں۔
8 کیونکہ اَے مالک خُداوند ! میری آنکھیں تیری طرف ہیں۔ میرا توکل تجھ پر ہے۔ میری جان کو بے کس نہ چھوڑ۔
9 مجھے اُس پھندے سے جو اُنہوں نے میرے لئے لگایا ہے اور بدکرداروں کے دام سے بچا۔
10 شریر آپ اپنے جال میں پھنسیں اور میَں سلامت بچ نِکلوں۔