اِمثال

باب: 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31


باب 9

1 حکمت نے اپنا گھر بنا لیا ۔اس نے اپنے ساتوں ستون تراش لئے ہیں۔
2 اس نے اپنے جٓانوروں کو ذبح کر لیا اور اپنی مے ملا کر تیار کر لی۔اس نے اپنا دسترخوان بھی چن لیا ۔
3 اس نے اپنی سہیلیوں کو روانہ کیا ہے۔وہ خود شہر کی اونچی جگہوں پر پکارتی ہے۔
4 جو سادہ دِل ہے اِدھر آجٓائے۔اور بے عقل سے کہتی ہے
5 آؤ!میری روٹی میں سے کھاو اور میر ی ملائی ہوئی مے میں سے پیو۔
6 اَے سادہ دلو!باز آو اور زندہ رہواور فہم کی راہ پر چلو۔
7 ٹھٹھاباز کو تنبیہ کرنے والا لعن طعن اُٹھا ئیگا اور شریر کو ملامت کرنے والے پر دھبا لگیگا۔
8 ٹھٹھا باز کو ملامت نہ کر ۔نہ ہو کہ وہ تجھ سے عداوت رکھنے لگے۔دانا کو ملامت کر اور وہ تجھ سے محبت رکھیگا۔
9 دانا کو تربیت کر اور وہ اور بھی دانا بن جٓائیگا ۔صادق کو سکھا اور وہ علم میں ترقی کر یگا۔
10 خداوند کا خوف حکمت کا شروع ہےاور اس قدوس کی پہچان فہم ہے۔
11 کیونکہ میری بدولت تیرے ایام بڑھ جٓائینگے اور تیری زندگی کے سال زیادہ ہونگے۔
12 اگر تو دانا ہے تو اپنے لئے اور اگر تو ٹھٹھاباز ہے تو خود ہی بھگتیگا ۔
13 احمق عورت غوغائی ہے۔وہ نادان ہے اور کچھ نہیں جٓانتی ۔
14 وہ اپنے گھر کے دروازہ پرشہر کی اونچی جگہوں میں بیٹھ جٓاتی ہے
15 تاکہ آنے جٓانے والوں کو بلائےجو اپنے اپنےراستہ پر سیدھے جٓارہےہیں۔
16 سادہ دل ادھر آجٓائیں اور بے عقل سے وہ یہ کہتی ہے
17 چوری کا پانی میٹھا ہے اور پوشیدگی کی روٹی لذیذ
18 پر وہ نہیں جٓانتا کہ وہاں مردے پڑے ہیں اور اس عورت کے مہمان پاتال کی تہ میں ہیں۔