اِمثال

باب: 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31


باب 28

1 اگر چہ کوئی شریر کا پیچھا نہ کرے تو بھی وہ بھاگتا ہے لیکن صادق شیر ببر کی مانند دلیر ہے۔
2 ملک کی خطا کاری کے سبب سے حاکم بہت سے ہیں لیکن صاحب علم وفہم سے اِنتظام بحال رہیگا۔
3 مسکین پر ظلم کرنے والا کنگال موسلا دھار مینہ ہے جو ایک دانہ بھی نہیں چھوڑتا ۔
4 شریعت کو ترک کرنے والے شریروں کی تعریف کرتے ہیں لیکن شریعت پر عمل کرنے والے اُنکا مقابلہ کرتے ہیں۔
5 شریر عدل سے آگاہ نہیں لیکن خداوند کے طالب سب کچھ سمجھتے ہیں۔
6 راست رو مسکین کجرو دولتمند سے بہتر ہے۔
7 تعلیم پر عمل کرنے والا دانا بیٹا ہے لیکن مسرفوں کا ہمنشین اپنے باپ کو رسوا کرتا ہے۔
8 جو نا جٓائز سود اور نفع سے اپنی دولت بڑھاتا ہے وہ مسکینوں پر رحم کرنے والے کے لئے جمع کرتا ہے ۔
9 جو کان پھیر لیتا ہے کہ شریعت کو نہ سنے اُسکی دعا بھی نفرت انگیز ہے۔
10 جو کوئی صادق کو گمراہ کرتا ہے تاکہ وہ بری راہ پر چلے وہ اپنے گڑھے میں آپ ہی گر یگا لیکن کاہل لوگ اچھی چیزوں کے وارِث ہونگے ۔
11 مالدار اپنی نظر میں دانا ہے لیکن عقلمند مسکین اُسے پرکھ لیتا ہے۔
12 جب صادق فتحیاب ہوتے ہیں تو بڑی دھوم دھام ہوتی ہے لیکن جب شریر برپا ہوتے ہیں تو آدمی ڈھونڈے نہیں ملتے ۔
13 جو اپنے گناہوں کو چھپاتا ہے کامیاب نہ ہوگا لیکن جو اُنکا اِقرار کرکے اُنکو ترک کرتا ہے اُس پر رحمت ہوگی۔
14 مبارک ہے وہ آدمی جو سدا ڈرتا رہتا ہے لیکن جو اپنے دِل کو سخت کرتا ہے مصیبت میں پڑیگا ۔
15 مسکینوں پر شریر حاکم گرجتے ہوئے شیراور شکار کے طالب ریچھ کی مانند ہے۔
16 بے عقل حاکم بھی بڑا ظالم ہے لیکن جو لالچ سے نفرت رکھتا ہے اُسکی عمر دراز ہوگی ۔
17 ج س کے سر پر کسی کا خون ہے وہ گڑھے کی طرف بھاگیگا ۔اُسے کوئی نہ روکے۔
18 جو راست رو ہے رہائی پایئگالیکن کجرو ناگہان گر پڑیگا۔
19 جو اپنی زمین میں کاشتکاری کرتا ہے روٹی سے سیر ہوگا لیکن بطالت کا پیرو بہت کنگال ہوجٓائیگا ۔
20 دیانتدار آدمی برکتوں سے معمور ہوگا لیکن جو دولتمند ہونے کے لئے جلدی کرتا ہے بے سزا نہ چھوٹیگا۔
21 طرفداری کرنا خوب نہیں اور نہ یہ کہ آدمی روٹی کے ٹکڑے کے لئے گناہ کرے ۔
22 تنگ چشم دولت جمع کرنے میں جلدی کرتا ہے اور یہ نہیں جٓانتا کہ افلا س اُسے آدبا یئگا۔
23 آدمی کو سرزنش کرنے والا آخرکار زبانی خوشامد کرنے والے سے زیادہ مقبول ٹھہر یگا۔
24 جو کوئی اپنے والدین کو لوٹتا ہے اور کہتا ہے کہ یہ گناہ نہیں وہ غارت گر کا ساتھی ہے ۔
25 جس کے دِل میں لالچ ہے وہ جھگڑا برپا کرتا ہے لیکن جس کا توکل خداوند پر ہے وہ فربہ کیا جٓایئگا۔
26 جو اپنے ہی دِل پر بھروسا رکھتا ہے بیوقوف ہے لیکن جو دانائی سے چلتا ہے رہائی پائیگا ۔
27 جو مسکینوں کو دیتا ہے محتاج نہ ہوگا لیکن جو آنکھ چراتا ہے بہت ملعون ہوگا۔
28 جب شریر برپاہوتے ہیں تو آدمی ڈھونڈے نہیں ملتے لیکن جب وہ فنا ہوتے ہیں تو صادق ترقی کرتے ہیں۔