اِمثال

باب: 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31


باب 4

1 اَے میرے بیٹو!باپ کی تربیت پر کان لگاؤ اور فہم حاصل کرنے کے لئے توجہ کرو ۔
2 کیونکہ میں تمکو اچھی تلقین کرتا ہوں۔تم میری تعلیم کو ترک نہ کرنا۔
3 کیونکہ میں بھی اپنے کا بیٹا تھااور اپنی ماں کی نگاہ میں نازک اور اکیلا لاڈلا۔
4 باپ نے مجھے سکھایا اور مجھ سے کہا میری بای تیرے دِل میں رہیں ۔ میرے فرمان بجا لااور زندہ رہ ۔
5 حکمت حاصل کر ۔فہم حاصل کر ۔بھولنا مت اور میرے مُنہ کی باتوں سے بر گشتہ نہ ہونا ۔
6 حکمت کو ترک نہ کرنا ۔وہ تیری حفاظت کر یگی ۔اُس سے محبت رکھنا ۔وہ تیری نگہبان ہو گی۔
7 حکمت افضل اصل ہے ۔پس حکمت حاصل کر بلکہ اپنے تما م حاصلات سے فہم حاصل کر۔
8 اُسکی تعظیم کر۔وہ تجھے سر فراز کر یگی ۔ جب تو اُسے گلے لگایئگا وہ تجھے عزت بخشیگی۔
9 وہ تیرے سرپر زینت کا سہرا باندھیگی اور تجھ کو جمال کا تاج عطا کر یگی ۔
10 اَے میرے بیٹے !سُن اور میری باتوں کو قبول کر اور تیری زندگی کے دِن بُہت سے ہونگے ۔
11 میں نے تجھے حکمت کی راہ بتائی ہے اور راہِ راست پر تیری راہنمائی کی ہے
12 جب تو چلیگا تیرے قدم کو تاہ نہ ہو نگے اور اگر تو دوڑے تو ٹھوکر نہ کھا یئگا ۔
13 تربیت کو مضبوطی سے پکڑے رہ۔اُسے جٓانے نہ دے اُسکی حفاظت کر کیونکہ وہ تیری حیات ہے۔
14 شریروں کے راستہ میں نہ جٓانا اور بُرے آدمیوں کی راہ میں نہ چلنا۔
15 اُس سے بچنا ۔اُسکے پاس سے نہ گذرنا ۔ اُس سے مڑ کر آگے بڑھ جٓانا ۔
16 کیونکہ وہ جب تک بُرائی نہ کر لیں سوتے نہیں۔اور جب تک کسی کو گرانہ دیں اُنکی نیند جٓاتی رہتی ہے۔
17 کیونکہ وہ شرارت کی روٹی کھاتے اور ظلم کی مے پیتے ہیں۔
18 لیکن صادقوں کی راہ نور سحر کی مانند ہے جٓسکی روشنی دوپہر تک بڑھتی ہی جٓاتی ہے۔
19 شریروں کی راہ تاریکی کی مانند ہے۔وہ نہیں جٓانتے کہ کن چیزوں سے اُنکو ٹھوکر لگتی ہے۔
20 اَے میرےبیٹے !میری باتوں پر توجہ کر۔میرے کلام پر کان لگا ۔
21 اُسکو اپنی آنکھ سے اوجھل نہ ہونے دے۔اُسکواپنے دِل میں رکھ ۔
22 کیونکہ جو اِسکوپالیتے ہیں یہ اُنکی حیات اور اُنکے سارے جسم کی صحت ہے۔
23 اپنے دِل کی خوب حفاطت کر کیونکہ زندگی کا سر چشمہ وہی ہے۔
24 کجگومنہ تجھ سے الگ رہے۔دروغگولب تجھ سے دور ہوں۔
25 تیری آنکھیں سامنے ہی نظر کریں اور تیری پلکیں سیدھی رہیں۔
26 اپنے پاؤں کے راستے کو ہموار بنا اور تیری سب راہیں قائم رہیں ۔
27 نہ دہنے مڑ نہ بائیں اور پاؤں کو بدی سے ہٹالے ۔