باب 6
1 اور ہم جو اُس کے ساتھ کام میں شرِیک ہیں یہ بھی اِلتماس کرتے ہیں کہ خُدا کا فضل جو تُم پر ہُؤا بےفائِدہ نہ رہنے دو۔
2 کِیُونکہ وہ فرماتا ہے کہ مَیں نے قُبُولیّت کے وقت تیری سُن لی اور نِجات کے دِن تیری مدد کی۔ دیکھو اَب قُبُولیّت کا وقت ہے۔ دیکھو یہ نِجات کا دِن ہے۔
3 ہم کِسی بات میں ٹھوکر کھانے کا کوئی مَوقع نہِیں دیتے تاکہ ہماری خِدمت پر حرف نہ آئے۔
4 بلکہ خُدا کے خادِموں کی طرح ہر بات سے اپنی خُوبی ظاہِر کرتے ہیں۔ بڑے صبر سے۔ مُصِیبت سے۔ اِحتیاج سے۔ تنگی سے۔
5 کوڑے کھانے سے۔ قَید ہونے سے۔ ہنگاموں سے۔ محنتوں سے۔ بیداری سے۔ فاقوں سے۔
6 پاکِیزگی سے۔ عِلم سے۔ تحمُّل سے۔ مہربانی سے۔ رُوحُ القدُس سے۔ بے رِیا محبّت سے۔
7 کلام سے۔ خُدا کی قُدرت سے۔ راستبازی کے ہتھیاروں کے وسِیلہ سے جو دہنے بائیں ہیں۔
8 عِزّت اور بے عِزّتی کے وسِیلہ سے۔ بدنامی اور نیک نامی کے وسِیلہ سے گو گُمراہ کرنے والے معلُوم ہوتے ہیں پھِر بھی سَچّے ہیں۔
9 گُمناموں کی مانِند ہیں تو بھی مشہُور ہیں۔ مرتے ہُوؤں کی مانِند ہیں مگر دیکھو جِیتے ہیں۔ مار کھانے والوں کی مانِند ہیں مگر جان سے مارے نہِیں جاتے۔
10 غمگِینوں کی مانِند ہیں لیکِن ہمیشہ خُوش رہتے ہیں۔ کنگالوں کی مانِند ہیں مگر بہُتیروں کو دَولتمند کر دیتے ہیں۔ ناداروں کی مانِند ہیں تَو بھی سب کُچھ رکھتے ہیں۔
11 اَے کُرِنتھِیو! ہم نے تُم سے کھُل کر باتیں کِیں اور ہمارا دِل تُمہاری طرف سے کُشادہ ہوگیا۔
12 ہمارے دِلوں میں تُمہارے لِئے تنگی نہِیں مگر تُمہارے دِلوں میں تنگی ہے۔
13 پَس مَیں فرزند جان کر تُم سے کہتا ہُوں کہ تُم بھی اُس کے بدلہ میں کُشادہ دِل ہو جاؤ۔
14 بے اِیمانوں کے ساتھ ناہموار جُوئے میں نہ جُتو کِیُونکہ راستبازی اور بے دِینی میں کیا میل جول؟ یا روشنی اور تارِیکی میں کیا شرِاکت؟
15 مسِیح کو بلِیعال کے ساتھ کیا مُوافقت؟ یا اِیماندار کا بے اِیمان سے کیا واسطہ؟
16 اور خُدا کے مَقدِس کو بُتوں سے کیا مُناسبت ہے؟ کِیُونکہ ہم زِندہ خُدا کا مَقدِس ہیں۔ چُنانچہ خُدا نے فرمایا ہے کہ مَیں اُن میں بسُوں گا اور اُن میں چلُوں پھِرُوں گا اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا اور وہ میری اُمّت ہوں گے۔
17 اِس واسطے خُداوند فرماتا ہے کہ اُن میں سے نِکل کر الگ رہو اور ناپاک چِیز کو نہ چھُوؤ تو مَیں تُم کو قُبُول کر لُوں گا۔
18 اور تُمہارا باپ ہُوں گا اور تُم میرے بَیٹے بیٹِیاں ہوگے۔ یہ خُداوند قادِرِ مُطلَق کا قَول ہے۔