یشوؔع

باب: 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24


باب 5

1 اور جب اُن اموریوں کے سب بادشاہوں نے جو یردن کے پار مغرب کی طرف تھے اور اُن کنعانیوں کے تمام بادشاہوں نے جو سُمندر کے نزدیک تھے سُنا کہ خداوند بنی اسرائیل کے سامنے سے یردن کے پانی کو ہٹا کرسُکھادیا جب تک ہم پار نہ آ گئے تو اُنکے دِل پِگھل گئے اور اُن میں بنی اسرائیل کے سبب سے جان باقی نہ رہی۔
2 اس وقت خداوند نے یشوع سے کہا کہ چقمق کی چھریاں بنا کر بنی اسرائیل کا ختنہ پھر دوسری بار کر دے۔
3 اور یشوع نے چقمق کی چھریاں بنائیں اور کھلڑیوں کی پہاڑی پر بنی اسرائیل کا ختنہ کیا ۔
4 اور یشوع نے جو ختنہ کیا اُسکا سبب یہ ہے کہ لوگ جو مصر سے نکلے اُن میں جتنے جنگی مرد تھے وہ سب بیابان میں مِصر سے نکلنے کے بعد راستہ ہی میں مر گئے ۔
5 پس وہ سب لوگ جو نکلے تھے اُنکا ختنہ ہو چکا تھا پر وہ سب لوگ جو بیابان میں مِصر سے نکلنے کے بعد راستہ ہی میں پیدا ہوئے تھے اُنکا ختنہ نہیں ہوا تھا ۔
6 کیونکہ بنی اسرائیل چالیس برس تک بیابان میں پھرتے رہے جب تک ساری قوم یعنی سب جنگی مرد جو مصر سے نکلے تھے فنا نہ گئے ۔ اِسلئے کہ انہوں خداوند کی بات نہیں مانی تھی ۔ اُن ہی سے خداوند نے قسم کھا کر کہا تھا کہ وہ اُنکو اُس مُلک کو دیکھنے بھی نہ دے گا جِسے ہم کو دینے کی قسم اُس نے اُن کے باب دادا سے کھائی اور جہاں دُودھ اور شہد بہتا ہے۔
7 سو ان ہی کے لڑکوں کا جن کو اس نے ان کی جگہ برپا کیا تھا یشوع نے ختنہ کیا کیونکہ وہ نا مختون تھے اس لئے کہ راستہ میں ان کا ختنہ نہیں ہوا تھا ۔
8 اور جب سب لوگوں کا ختنہ کر چکے تُو یہ لوگ خیمہ گاہ میں اپنی اپنی جگہ رہے جب تک اچھے نہ ہو گئے۔
9 پھر خداوند نے یشوع سے کہا کہ آج کے دن میں نے مصر کی ملامت کوتم پر سے ڈھلکا دیا ۔اِسی سبب سے آج کے دن تک اُس جگہ کا نام جلجال ہے۔
10 اور بنی اسرائیل نے جلجالمیں ڈیرے ڈال لئے اور انہوں نے یریحو کے میدان میں اُسی مہینے کی چودھویں تاریخ کو شام کے وقت عید ِ فسح منائی۔
11 اور عیدِ فسح کے دوسرے دن اس ملک کے پرانے اناج کی بے خمیری روٹیاں اور اسی روز بھُنی ہوئی بالیں بھی کھائیں۔
12 اور دوسرے ہی دن سے اُنکے اُس ملک کے پرانے اناج کے کھانے کے بعدمن موقُوف ہوگیا اور آگے پھر بنی اسرائیل کو من کبھی نہ مِلا لیکن اس سال انہوں نے ملکِ کنعان کی پیداوار کھائی۔
13 اور جب یشوع یریحو کے نزدیک تھا تو اُس نے اپنی آنکھیں اٹھائیں اور کیا دیکھا کہ اسکے مقابل ایک شخص ہاتھ میں ننگی تلوار لئے کھڑا ہے اور یشوع نے اس کے پاس جاکر اس سے کہا تُو ہماری طرف ہے یا ہمارے دُشمنوں کی طرف ؟ ۔
14 اس نے کہا نہیں میں اس وقت خداوند کے لشکر کا سردار ہو کر آیا ہُوں ۔ تب یشوع نے زمین پر سرنِگوں ہو کر سجدہ کیا اور اُس سے کہا کہ میرے مالک کا اپنے خادم سے کیا ارشاد ہے؟ ۔
15 اور خداوند کے لشکر کے سردار نے یشوع سے کہا کہ تواپنے پاوں سے اپنی جُوتی اُتار دے کیونکہ یہ جگہ جہاں توکھڑا ہے مُقدّس ہے۔ سو یشوع نے ایسا ہی کیا ۔