اِمثال

باب: 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31


باب 25

1 یہ بھی سلیمان کی امثال ہیں جنکی شاہ یہوداہ حزقیاہ کے لوگوں نے نقل کی تھی
2 خداکا جلال رازداری میں ہے لیکن بادشاہوں کا جلال معاملات کی تفتیش میں۔
3 آٓسمان کی اُونچائی اور زمین کی گہرائی اور بادشاہوں کے دِل کی انتہا نہیں ملتی ۔
4 چاندی کی میل دور کرنے سے سُنار کے لئے برتن بن جٓاتا ہے۔
5 شریروں کو بادشاہ کے حضور سے دور کرنے سے اُسکا تخت صداقت پر قائم ہو جٓایئگا۔
6 بادشاہ کے حضور اپنی بڑائی نہ کرنا اور بڑے آدمیوں کی جگہ کھڑا نہ ہونا
7 کیونکہ یہ بہترہے کہ حاکم کے روبُروجس کو تیری آنکھوں نے دیکھا ہے تجھ سے کہا جٓائے آگے بڑھ کر بیٹھ نہ کہ پیچھے ہٹا دیا جٓائے۔
8 جھگڑا کرنے میں جلدی نہ کر۔آخرکار جب تیرا ہمسایہ تجھ کو ذلیل کرے تب تو کیا کریگا؟
9 تو ہمسایہ کے ساتھ اپنے دعویٰ کا چرچا کر لیکن کسی دوسرے کا راز فاش نہ کر۔
10 مبادا جو کوئی اُسے سنے تجھے رسوا کرے اور تیری بدنامی ہوتی رہے۔
11 باموقع باتیں روپہلی ٹوکریوں میں سونے کے سبب ہیں۔
12 دانا ملامت کرنے والے کی بات سننے والے کے کان میں سونے کی بالی اور کندن کا زیور ہے۔
13 وفادار ایلچی اپنے بھیجنے والوں کے لئے اَیسا یے جیسے فصل کاٹنے کے ایام میں برف کی ٹھنڈک کیونکہ وہ اپنے مالکوں کی جٓان کو تازہ دم کرتا ہے۔
14 جو کسی جھوٹی لیاقت پر فخر کرتا ہے وہ بے بارش بادل اور ہوا کی مانند ہے۔
15 تحمل کرنے سے حاکم راضی ہوجٓاتا ہےاور نرم زبان ہڈی کو بھی توڑڈالتی ہے۔
16 کیا تو نے شہد پایا؟ تو اِتنا کھا جتنا تیرے لئے کافی ہےمبادا تو زیادہ کھا جٓائے اور اُگل ڈالے۔
17 اپنے ہمسایہ کے گھر با ر بار جٓانے سے اپنے پاوں کو روک مبادا وہ دق ہو کر تجھ سے نفرت کرے ۔
18 جو اپنے ہمسایہ کا خلاف جھوٹی گواہی دیتا ہے وہ گرزاور تلوار اور تیز تیر ہے۔
19 مصیبت کے وقت بیوفا آدمی پر اِعتماد ٹوٹا دانت اور اُکھڑا پاوں ہے۔
20 جو کسی غمگینکے سامنے گیت گاتا ہے۔وہ گویا جٓاڑے میں کسی کے کپڑے اُتارتا اور سجی پر سرکہ ڈالتا ہے۔
21 اگر تیرا دشمن بھوکا ہوتو اُسے روٹی کھلا اور اگر پیاسا ہو تو اُسے پانی پلا
22 کیونکہ تو اُسکے سر پر انگاروں کا ڈھیرلگائیگا اور خداوند تجھ اجر دیگا۔
23 شمالی ہوا مینہ کو لاتی ہے اور غیبت گو زبان ترش روئی کو۔
24 گھر کی چھت پر ایک کونے میں رہنا جھگڑالو بیوی کے ساتھ کشادہ مکان میں رہنے سے بہتر ہے۔
25 وہ خوشخبری جو دور کے ملک سے آئے اَیسی ہے جیسے تھکے ماندہ کی جٓان کے لئے ٹھنڈا پانی ۔
26 صادق کا شریر کے آگے گرنا گویا گدلا چشمہ اور ناپاک سوتا ہے۔
27 بہت شہد کھانا اچھا نہیں اور اپنی بزرگی کا طالب ہونا زیبا نہیں ہے۔
28 جو اپنے نفس پر ضابط نہیں وہ بے فصیل اور مسمار شدہ شہر کی مانند ہے۔